مہران ورثہ ہے حاجی محمد ہاشم اور ان کے سب سے بڑے بیٹے محمد عثمان ہاشم کی جدت پسند سوچ کا کہ جنہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے پاکستان میں قائم ہونے والی اولین شوگر ملز میں سے ایک کو معارض وجود عطا کیا، حاجی محمد ہاشم نے اپنی کاروباری زندگی کا آغاز تقسیم ہند سے قبل1930 میں کیا اور اس کے لئے انہوں نے اپنے آبائی پیشے تجارت کو چُنا۔
آج مہران پاکستان کی صف اول کی شوگر ملز میں سے ایک ہے
ترقی کا سفر (ماہ و سال کی نظر سے)
مہران شوگر ملز کو پبلک لمیٹڈ کمپنی کا درجہ حاصل ہوا۔
مہران شوگر ملز کے شئیرز اسٹاک ایکسچینج میں دستیاب ہوئے
مہران شوگر ملز کے شیئرز اسٹاک ایکسچینج میں دستیابی ، نیز جاپان کی مایہ ناز کمپنی مٹسوبشی نے مہران شوگر ملز کا پلانٹ لگایا جو کہ اس وقت کے جدید ترین پلانٹس میں شمار ہوتا تھا، پلانٹ نے 1500 ٹی سی ڈی کی کرشنگ صلاحیت کے ساتھ پروڈکشن کا آغاز کیا۔
پلانٹ کی کرشنگ کی صلاحیت کو 1500ٹی سی ڈی سے بناتے ہوئے3500 ٹی سی ڈی کیا گیا۔
کراچی اسٹاک ایکسچینج کی طرف سے25 بہترین کمپنیز کا ایوارڈ دیا گیا ۔
ایک مرتبہ پھر کراچی اسٹاک ایکسچینج کی جانب سے 25 بہترین کمپنیز کےایوارڈ سے نوازا گیا
مزید ایک اور ملنگ پلانٹ نصب کیا گیا جس کے نتیجے میں کرشنگ کی صلاحیت 3500 ٹی سی ڈی سے بڑھ کر 7000 ٹی سی ڈی ہوگئی
کمپنی نےآئی ایس کا سرٹیفیکٹ حاصل کیا
ہلی مرتبہ کمپنی نے چینی کی فروخت کی مد میں ایک ارب روپیہ کی حد کو چھوا
کمپنی نے چینی کی فروخت کی مد میں دو ارب روپیہ کی حد کو عبور کیا
کمپنی کی ایسوسی ایٹڈ کمپنی یونی کول نے اپنی پیداوار کا باقاعدہ آغاز کیا
چینی کی فروخت نے چار ارب روپیہ کی حد عبور کی
11.31 فیصد کی شاندار ریکوری حاصل کی اور ایک لاکھ میٹرک ٹن چینی کی پیداوارکے سنگ میل کو عبور کیا
123210 میٹرک ٹن چینی بنانے کے حدف کو عبور کیا اور چینی کی فروخت کی مد میں چھ ارب روپے کا بزنس کیا، جبکہ یونی کول لمیٹڈ نے اپنی پیداواری صلاحیت کو دگنا یعنی دولاکھ لیٹر ایک دن میں تیار کرنے کا اعزاز حاصل کیا۔
11.42پرسنٹ کی شاندار ترین ریکوری حاصل کی جو کہ پورے ملک میں ایک منفرد ریکارڈ تھی،کمپنی نے اس سال پچاس کروڑ (قبل از ٹیکس) سے زائد منافع کی حد کو عبور کیا ، جبکہ اسی سال نیشنل گرڈ کو بجلی کی ترسیل شروع کی گئی
کمپنی نے اپنی تاریخ کی سب سے زائد چینی کی فروخت کے حدف کو عبور کیا جو کہ سات ارب روپیہ سے زائد تھی ، جبکہ اسی سال 65 کروڑروپیہ (قبل از ٹیکس) کا منافع حاصل کیا۔ اس سال کمپنی نے اپنے شئیر ہولڈرز کو ملز کی تاریخ کا سب سے زیادہ منافع منقسیہ ادا کیا جو کہ 184 ملین روپیہ بنا۔